0

جہلم ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال میں ادویات کی کمی

جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیر احمد راجہ)جہلم ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال میں ادویات کی کمی اور عدم فراہمی کے باعث امراض قلب، دمہ، ہیپاٹائٹس بی سی سمیت دیگر امراض میں مبتلا غریب مریضوں کے زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے، ڈسپنسری میں تعینات عملے کا مریضوں کیساتھ ناروا سلوک بیشتر ڈاکٹرز اپنے کمروں سے غائب، ڈاکٹرز مسیحا کے بجائے حاکم بن گئے مریضوں کیساتھ آئے روز تلخ کلامی کے واقعات میں اضافہ ہو نے لگا شہریوں نے ڈپٹی کمشنر،سی ای او ہیلتھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا، تفصیلات کے مطابق ضلع جہلم کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال کے شعبہ (ڈسپنسری) میں ادویات کی کمی، ڈاکٹرز پرچی پر نسخہ تحریر کردیتے ہیں، جبکہ فارمیسی میں تعینات عملہ مریضوں کیساتھ انتہائی توہین آمیر رویہ اختیار کرتا ہے،سول ہسپتال میں مریضوں کی بڑی تعداد نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے آنے کے بعدسول ہسپتال کے بیشتر ڈاکٹرز غائب ہوتے ہیں، ایم ایس نے اپنے کمرے کے باہر تین دربان بٹھا رکھے ہیں،جو سائلین کو میٹنگ کے نام پر دفتر داخل ہونے کی اجازت ہی نہیں دیتے اور اگر ایم ایس کے ساتھ کسی مریض یا شکایت کرنے سائل کی ملاقات ہو بھی جائے تو میڈیکل سپرٹینڈٹ ازالہ کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں،جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین کا اعتماد سول ہسپتال سے ختم ہوتا جا رہا ہے،سول ہسپتال میں آنے والے مریضوں نے بتایا کہ آئے روز ڈاکٹروں، انتظامیہ اور مریضوں کیساتھ لڑائی جھگڑے کے واقعات ہوتے ہیں،نہ ادویات مل رہی ہیں اور نہ ہی انتظامی امور سے متعلق ہسپتال کے اندر کوئی بہتر طریقہ کار رائج ہے ڈاکٹر زکی جانب سے جو پرچی پر نسخہ لکھا جاتا ہے وہ ادویات ہی نہیں ملتی،انہوں نے بتایا کہ ڈسپنسری میں تعینات عملہ انتہائی بد تمیزی سے پیش آتا ہے آئے روز ہاتھا پائی اور گالم گلوچ تک نوبت آتی ہے سول ہسپتال کا عملہ مستقل حکومت نہ ہونے کے باعث مریضوں کیساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کئے ہوئے ہے،شہریوں نے ڈپٹی کمشنر،سی ای او ہیلتھ سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔