جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری مہربان حسین)جہلم شہر سمیت ضلع بھرمیں پٹواریوں نے سائلین کو تگنی کا ناچ نچانا شروع کر رکھا ہے،اکثریت پٹواری پٹوار خانوں میں موجود نہیں ہوتے، جبکہ معزز عدالت کی جانب سے پرائیویٹ منشیوں کے رکھنے پر پابندی کے باوجود پرائیویٹ منشیوں کی فوج دفاتر میں سرکاری کاغذات کا بے دریغ استعمال کرتی دکھائی دیتی ہے عام سائلین کو فرد کے حصول کی خاطر بھی متعدد بار پٹوار خانوں کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں اور پھر رشوت دیکر ہی فرد حاصل کر پاتے ہیں جبکہ ضلعی اور تحصیل سطح پر لگائی جانے والی کھلی کچہریاں بھی محض ایک ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں، سرکاری سطح پر انتظامیہ کی طرف سے باضابطہ اطلاعات نہ ہونے کی وجہ سے سائلین نہ ہونے کے برابر شرکت کرتے ہیں، چونکہ ضلع جہلم ریونیو آمدن کے لحاظ سے ڈویژن بھر میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے محکمہ مال کے افسران کی عدم دلچسپی کیوجہ سے سائلین کے مسائل بڑھ رہے ہیں عوامی حلقوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی، چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹواریوں کو اپنے متعلقہ حلقوں میں دفاتر بنانے اور دیانتداری سے ڈیوٹی سر انجام دینے کا پابند بنایا جائے سائلین کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام کو جن پٹواریوں سے شکایت ہوں ا نکے ازالے کے لئے عوامی شکایات سیل کا قیام، ای میل، سرکاری نمبرز کی صورت میں عوام کی رسائی کو ممکن بنایا جائے پٹوار خانوں سے منشیوں اور ٹاؤٹ مافیاز سے مجبور سائلین کی جان چھڑوائی جائے اور انصاف کو گراس روٹ لیول تک پہنچانے کے لئے اعلیٰ افسران بھر پور ایکشن لیں تاکہ مسائل ختم ہو سکیں۔
0