جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم میونسپل کمیٹی کے علاقوں میں بھینسوں کے باڑوں اور ارد گرد پھینکے جانے والے گندگی نے شہر کو تعفن زدہ بنا دیا، گندی بدبو سے گلی محلوں میں سانس لینا مشکل ہو گیا، جا بجا پھیلی گندگی اور پانی کی وجہ سے ڈینگی لا روہ پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا، میونسپل کمیٹی، محکمہ ماحولیات کا عملہ بے بس دکھائی دینے لگا۔ افسران سب اچھاہے کی رپورٹس دینے میں مصروف، شہریوں کا نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی کے علاقوں میں بھینسوں کے درجنوں غیر قانونی باڑے قائم ہیں، ہر باڑے میں 30 سے 45 بھینسیں موجود ہیں، جن کے ساتھ گائے، بکریاں اور بچھڑے الگ سے ہیں، گوالے ان مویشیوں کی غلاظت شہر سے باہر منتقل کرنے کی بجائے سیوریج پائپ لائنوں میں پھینک دیتے ہیں۔ جس کیوجہ سے اکثر و بیشتر سیوریج لائنیں بند ہو کر گندہ پانی گلی محلوں میں پھیل جاتا ہے، جو علاقہ کے مکینوں کیلئے وبال جان بن جاتا ہے، ہر طرف گندی بد بو پھیلنے سے علاقہ مکینوں کا سانس لینا مشکل ہوجاتا ہے، علاقہ مکینوں نے بتایا کہ بعض محلوں میں مویشیوں کے مالکان گلی محلوں میں مویشیوں کی غلاظت پھینک دیتے ہیں جس کیوجہ سے مساجد میں جانے والے نمازیوں، سکولوں، کالجز میں جانے والے طلباء و طالبات سمیت عام شہریوں کو گزرنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رواں ماہ ڈپٹی کمشنر نے باڑوں کے مالکان کو مویشی باڑے شہر سے باہر منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے لیکن سیاست دان کی مداخلت کیوجہ سے انتظامیہ نے خاموشی اختیار کر لی ہے۔شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ جہلم شہر میں قائم مویشی باڑوں کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ شہریوں کو پیش آنے والی مشکلات کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
0