0

جہلم شہر کا کوئی بھی مقام پیشہ ور بھکاریوں سے محفوظ نہیں

جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیال عابد)جہلم چھوٹی بڑی سڑکیں ہوں یا چوک چوراہے، ریلوے سٹیشن ہو یا لاری اڈا، پارکس ہوں یا بازار۔ شہر کا کوئی بھی مقام پیشہ ور بھکاریوں سے محفوظ نہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیاں بھی زبانی جمع خرچ تک محدودہو کر رہ گئیں۔ کسی بھی چوک چوراہے یا پبلک مقامات پر پہنچیں تو بھکاریوں کی لائنیں لگ جاتی ہیں۔ بھکاریوں کی ٹولیاں گاڑیوں، موٹر سائیکل سواروں اور خریداروں پر حملہ آور ہو جاتی ہیں۔ نشئی، مرد و خواتین، حتیٰ کے بچے بھی شہریوں سے زبردستی بھیک مانگنا اپنا قانونی حق سمجھتے ہیں۔ گداگر گاڑیوں کی کھڑکیاں کھٹکھٹا کر دھونس بھی جماتے دکھائی دیتے ہیں۔ جن سے شہریوں کو جان چھڑانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہو جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق بھکاری ایک مافیا کا روپ دھار چکا ہے۔ گداگروں نے بھیک مانگنے کے لیے اندرون شہر اور ملحقہ آبادیوں میں اپنے اپنے علاقے اور حدود بانٹ رکھی ہے۔شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھکاریوں کے خلاف کوئی بھی محکمہ کارروائی کرنے کے لئے تیار نہیں جس کیوجہ سے بھیک مانگنے والے بھکاریوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے، شہریوں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ڈی ایس پی ٹریفک سے مطالبہ کیاہے کہ اندرون شہر سول لائن روڈ، تحصیل روڈ، ریلوے روڈ، نیابازار، شاندار چوک، چوک گنبد والی مسجد، ضلع کچہری، سول ہسپتال، جنرل بس اسٹینڈاور ریلوے اسٹیشن پر بھیک مانگنے والے بھکاریوں کے خلاف گدا گری ایکٹ کے تحت قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ بھکاریوں سے شہریوں کو نجات حاصل ہو سکے۔