0

جہلم شہر میں قائم آثار قدیمہ کی عمارتیں خستہ حالی کا شکار

جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم شہر میں قائم آثار قدیمہ کی عمارتیں خستہ حالی کا شکار، بیشتر عمارتوں کو محکمہ بلڈنگ نے خطرناک قرار دے رکھا ہے، جبکہ اکثر عمارتیں دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں، انتظامیہ تاریخی عمارتوں کی دیکھ بھال میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتی ہے،شہریوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق شہر و گردونواح کے علاقوں میں قائم آثار قدیمہ کی عمارتیں مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، شہر میں موجود تاریخی عمارتیں قائم ہیں جن کو محکمہ آثار قدیمہ نے اپنی نگہداشت میں لینے کی بجائے لاوارث چھوڑ رکھا ہے،ان عمارتوں کی تزئین و آرائش اور دیکھ بھال کا کام نہ ہونے کی وجہ سے خوبصورت عمارتیں موہنجوداڑوکی منظر کشی کر رہی ہیں، شہر میں تاریخی عمارتوں کی دیکھ بھال کے لئے کوئی ادارہ، دفتر موجود نہیں کسی بھی معاشرے میں تاریخی عمارتوں کی دیکھ بھال کے لئے ارباب اختیار کو چاہیے کہ تاریخی ورثے کو محفوظ بنانے کے لئے آثار قدیمہ کے افسران و اہلکاروں کو تعینات کیا جائے اور حکومت سے ملنے والے فنڈز سے تاریخی عمارتوں کوبنایاجائے۔ کسی بھی معاشرے میں تاریخی عمارتوں کو انتہائی اہمیت حاصل ہوتی ہے جنہیں نظر انداز کر کے اربا ب اختیار بے حسی کا مظاہر کر رہے ہیں، شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے نام سے منسوب اقبال لائبریری سمیت باغ محلہ میں موجود سی آئی اے سٹاف کی عمارت، مسجد افغاناں، ریلوے اسٹیشن، دفتر ڈپٹی کمشنر، ریلوے قلعہ، جی پی او، محافظ خانہ، ٹلہ جوگیاں، قلعہ روہتاس، قلعہ نندناں،مقبرہ شہاب الدین غوری، محکمہ آبپاشی کے دفاتر اور افسران کی رہائش گاہیں ان معروف اور تاریخی عمارتوں میں شامل ہیں، حکومت پنجاب کی مناسب دیکھ بھال اور عدم توجہی کیوجہ سے تاریخی ورثہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ ارباب اختیار کی عدم دلچسپی کی وجہ سے مذکورہ عمارتیں بھوت بنگلوں کی منظرکشی کر رہی ہیں ارباب اختیار کی جانب سے ان تاریخی عمارتوں کی تزئین و آرائش کا کام نہیں کروایا جاتا اور نہ ہی کسی قسم کی مرمت کا کوئی سلسلہ ہے، دنیاء بھر میں آثار قدیمہ کا محکمہ انتہائی فعال اور بہتر خدمات سر انجام دے کر اپنے ورثے کو محفوظ بنانے کا کام کرتے ہیں اور اقوام عالم نے اپنے تاریخی مقامات کا تحفظ کیا ہے لیکن بدقسمتی سے جہلم ضلع بھر میں آثار قدیمہ کا تحفظ کرنے والاکوئی بھی ادارہ موجود نہیں اور ضلع بھر کی معروف عمارتیں عدم توجہی کیوجہ سے مسماری کے قریب پہنچ چکی ہیں، شہر کی سیاسی، سماجی، رفاعی، فلاحی، مذہبی شخصیات نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پنجاب سے نوٹس لینے اور تاریخی ورثے کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔