جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم شہر سمیت ملحقہ آبادیوں میں سوئی گیس کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ عروج پر، سوئی گیس کے پریشر میں کمی اور گیس کی عدم دستیابی پر شہری سراپا احتجاج، وزیراعظم پاکستان نوٹس لیں اور بلا تعطل سوئی گیس کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔ تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ملحقہ علاقوں میں سوئی گیس کی بندش کے باعث سلنڈرز اور سوختہ لکڑیوں کا استعمال بڑھنے لگا۔سوئی گیس کی بندش سے گھریلو خواتین کو امورِ خانہ داری اور گھریلو بجٹ میں سخت مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ ایل پی جی فروخت کرنے اور سوختہ لکڑیاں فروخت کرنے والوں کی موجیں لگی ہوئی ہیں محکمہ سوئی گیس نے سردیوں میں اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا شہریوں نے سوئی نادرن گیس سے امیدیں وابستہ کررکھی تھیں کہ گرمیوں میں سوئی گیس بلا تعطل مہیا کی جائے گی۔ لیکن اس وقت آئیسکو اسلام آباد اور سوئی نادرن گیس نے ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ شروع کررکھا ہے، گیس اور بجلی کی بندش سے صارفین سخت پریشان ہیں۔ 25 فیصد صارفین سولر انرجی پر منتقل ہو چکے ہیں جبکہ 50 فیصد سے زائد صارفین سوختہ لکڑیاں استعمال کرکے سوئی گیس کے کنکشن سے نجات حاصل کرنے کی سوچ بچار میں ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر حکمران گرمیوں میں گیس اور بجلی مہیانہیں کر سکتے تو اسے بہتر ہے کہ بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کروا کر سولر اور سوختہ لکڑیوں کا استعمال شروع کردیا جائے تاکہ اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے نجات حاصل ہو سکے۔
0