جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری عکراش گجر)جہلم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے بعد اس کے اثرات روز مرہ کی استعمال کی اشیاء پر مرتب ہونا شروع ہو گئے۔ سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوشربا ء اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔شہر سمیت چاروں تحصیلوں کے مختلف علاقوں میں پرچون سطح پر دکانداروں نے گراں فروشی کے ذریعے صارفین کے استحصال کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، پھل اور سبزیاں سرکاری نرخنامے کی بجائے من مانے نرخوں پر فروخت کر رہے ہیں۔شہریوں نے موقف اپنایا کہ حکومت اور انتظامیہ سے مطالبات کر کر کے مایوس ہو چکے ہیں کوئی سننے والا نہیں جبکہ دکانداروں نے کہا کہ ہم اشرافیہ نہیں عوام میں سے ہی ہیں جب منڈی سے پھل اور سبزیاں مہنگے داموں خرید کر لا ئیں گئے تو نقصان پر کیسے فروخت کر سکتے ہیں۔سرکاری نرخنامے میں آلودرجہ اول کی قیمت 75 روپے مقرر کی گئی تاہم دکانداروں نے 100 روپے فی کلو فروخت کئے۔ پیاز درجہ اول83 روپے کی بجائے 90روپے، لہسن دیسی 255 روپے کی بجائے 280، ادرک تھائی لینڈ 1100روپے کی بجائے 1150، بینگن75روپے کی بجائے 90روپے، بند گوبھی 100روپے کی بجائے 120روپے، پھول گوبھی 140روپے کی بجائے 170روپے، گھیا توری70روپے کی بجائے 90روپے، بھنڈی 90روپے کی بجائے 110روپے، مٹر 290روپے کی بجائے 310روپے، سبز مرچ دیسی 110روپے کی بجائے 130روپے اور لیموں چائینہ 130 روپے کی بجائے 150روپے فی کلو فروخت کئے گئے۔پھلوں میں سیب (گاچہ) درجہ اول180 روپے کی بجائے 250 روپے، امرود 80 کی بجائے 120 روپے، آم سفید چونسہ 220 کی بجائے 250 روپے، گرما 95 روپے کی بجائے 130 روپے، انگور (سند خانی)350 روپے کی بجائے 380 روپے فی کلو فروخت ہوتا رہا تاہم پرائس کنٹرول مجسٹریس نے حسب سابق روایت گراں فروشوں کے خلاف کاروایاں کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کئے رکھی۔شہریوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے نوٹس لینے اور گراں فروشوں کی سرپرستی کرنے والے پرائس کنٹرول مجسٹریس کے خلاف کاروائیاں کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
0