جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری ظفرنور)جہلم زچہ بچہ کی موت میں غفلت ثابت ہونے پر ایک لیڈی ڈاکٹر نوکری سے فارغ ایک ڈاکٹر اور نرس کو معطل کرکے پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی شروع کر دی گئی،ایک ماہ قبل سوہاوہ کی رہائشی ماریہ کو ڈلیوری کیلیے ٹی ایچ کیو سوہاوہ سے ڈی ایچ کیو ہسپتال جہلم ریفر کیا گیا تھا لیکن ڈاکٹر اور نرس نے بغیر دیکھے ہی مریضہ کو راولپنڈی ریفر کر دیا تھا،مسلسل ایک ہسپتال سے دوسرے اور تیسرے ہسپتال ریفر ہونے اور گھنٹوں سفر سے مریضہ ماریہ پیٹ میں موجود بچے سمیت جابحق ہوگئی تھی سوشل میڈیا کی خبر پر ڈپٹی کمشنر نے نوٹس لیا تھا اور لواحقین کی درخواست پر انکوائری کمیٹیاں تشکیل دی تھی جن میں ڈاکٹرز اور نرس کی غفلت لاپروائی ثابت ہوئی ہے،ڈاکٹرز اور نرس کے خلاف ہونے والی کاروائی کے خلاف ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسز نے او پی ڈی بند کر احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا اور مطالبہ کیا کہ فیصلہ واپس لیا جائے ورنہ احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر دیا جائے گا ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے ہسپتال میں آنے والے سینکڑوں مریض سارا دن ذلیل وخوار اور تڑپتے رہیے لیکن بیرحم ڈاکٹروں کو رحم نہ آیا اور سارا دن کمیٹی روم میں بیٹھنے کیبعد اپنے اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں میں چلے گئے،ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ڈاکٹرز اور نرس کے خلاف پہلی بار سخت محکمانہ کاروائی کرنے پر شہریوں نے سوشل میڈیا پر ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ سمیع اللہ فاروق کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے،تفصیلات کے مطابق ایک ماہ پہلے سوہاوہ کی رہائشی ماریہ نامی عورت کو سوہاوہ ٹی ایچ کیو ہسپتال سے ڈلیوری کیلیے ڈی ایچ کیو ہسپتال جہلم لایا گیا تھا لیکن ڈاکٹرز نے مریضہ کو دیکھے بغیر ہی راولپنڈی ہسپتال ریفر کر دیا تھا جہاں وہ تڑپ تڑپ کر پیٹ میں موجود بچے سمیت جان کی بازی ہار گئی تھی واقع کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ڈپٹی کمشنر جہلم کیپٹن ریٹائرڈ سمیع اللہ فاروق نے ازخود نوٹس لے کر لواحقین نے درخواست وصول کرکے تین مختلف انکوائری کمیٹیاں تشکیل دیں انکوائریوں کے دوران ڈاکٹر عمارہ فاروق۔ڈاکٹر زاہرہ بتول اور ہیڈ نرس سعدیہ صدف کی غفلت لاپروائی سے ماریہ کی موت ثابت ہوئی تو انکوائری رپورٹ پر ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے صوبائی افسران کو کاروائی کی سفارش کی جس کے بعد سیکرٹری ہیلتھ نے ڈاکٹر زاہرہ بتول کو نوکری سے فارغ کرنے اور دیگر کو معطل کرکے کاروائی کرنے کے آرڈرز جاری کر دیئے ضلع جہلم میں پہلی بار محکمہ صحت عملے کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کے بعد دیگر ہیلتھ ملازمین میں ہلچل مچ گئی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ سمیع اللہ فاروق کا کہنا ہے کہ کسی کو عوام کی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی شہریوں نے ڈپٹی کمشنر کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے ڈاکٹرز اور نرس کے خلاف ہونے والی کاروائی کے خلاف ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسز نے احتجاج او پی ڈی بند کر دی اور ڈپٹی کمشنر کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹرز اور نرس کے خلاف ہونے والی کاروائی واپس لی جائے ورنہ احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر دیں گے۔
0