جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیال عابد)جہلم شہر کے مختلف نجی کارخانوں،اینٹوں کے بھٹوں اور کوئلے کی مائنز میں جبری مشقت کروائے جانے کا انکشاف، اینٹوں کے بھٹوں اور کوئلے کی مائنز میں خرید کر لائے گئے خاندان عرصہ دراز سے اینٹیں تیار اور کوئلے کی مائنوں سے کوئلہ نکالنے میں مصروف ہیں، تعلیم و تربیت سے عاری مزدوروں کے بچے اور بزرگ تعلیم اور بنیادی سہولیات سے محروم، محکمہ لیبر اپنی آئینی ذمہ داریوں سے لاعلم، شہریوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب،سیکرٹری لیبر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں مختلف اینٹوں کے بھٹوں اور کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے خاندانوں کو خریدے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ کوئلہ مائنز اور بھٹہ مالکان کی جانب سے مزدوروں کے خاندانوں کو پیشگی رقوم ادا کر کے باقاعدہ خرید لیا جاتا ہے اور ان کے بچے اور بوڑھے تمام تر افراد اینٹوں کی تیاریوں اور کوئلے کی مائنز میں سے کوئلہ نکالنے میں مصروف رہتے ہیں۔ اینٹوں کے بھٹوں اور کوئلے کی مائنز میں کام کرنے والے بچوں کو تعلیم کے زیور سے محروم رکھا جا رہاہے۔ بچوں، عورتوں، بزرگوں اور دیگر مزدوروں کے اہل خانہ کو سرکاری طور پر سوشل ویلفیئر اور دیگر سرکاری اداروں میں رجسٹرڈ نہیں کروایا جاتا اور اس طرح ہی غیر قانونی طریقہ سے بچوں، عورتوں اور دیگر بزرگ مزدوروں سے محنت مشقت کروائی جاتی ہے،شہریوں نے لیبر ڈیپارٹمنٹ کی ناقص پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے،نگران وزیر اعلی پنجاب،چیف سیکرٹری پنجاب،سیکرٹری لیبر سے نوٹس لینے اور محکمہ لیبر جہلم کے ذمہ داران کو ناقص کارکردگی کی بنیاد پر ضلع بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
0