جہلم(چوہدری عابد محمود +سید مظہرعباس)جہلم حکومت پاکستان کی جانب آئے روز بجلی مہنگی اور یوٹنس کے استعمال پر اوورچارجز سمیت مختلف اقسام کے ٹیکسسز عائد کرنے پر سوشل میڈیا میں صارفین کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے جب مرجائیگی مخلوق توکیا انصاف کروگے کے عنوان سے میسجز عام ہونے لگے، سوشل میڈیا میں کہاجارہا ہے کہ ملک بھر میں تمام الیکٹرک سپلائرز کمپنیز سے 13 نکاتی ٹیکسز کی وضاحت طلب کریں،بجلی کی قیمت ادا کر دی جائے تو پھر اس پر کون سا ٹیکس لاگو ہوتا ہے؟، کون سے فیول پر کونسی ایڈجسٹمنٹ کا ٹیکس؟، کس پرائس پہ الیکٹرک سٹی پہ کون سی ڈیوٹی؟، کون سے فیول کی کس پرائس پر ایڈجسٹمنٹ؟، بجلی کے یونٹس کی قیمت “جو ھم ادا کر چکے” پر کونسی ڈیوٹی اور کیوں؟، ٹی وی کی کونسی فیس، جبکہ ھم الگ سے پیسے دے کر کیبل استعمال کرتے ہیں؟، جب بل ماہانہ ادا کردیا جاتا ھے، تو یہ بل کی کواٹرلی ایڈجسٹمنٹ کیا ھے؟، کون سی فنانس کی کاسٹ چارجز؟، جب استعمال شدہ یونٹس کا بل ادا کر رھے ہیں، تو کس چیز کے ایکسٹرا چارجز؟، کس چیز کے اور کون سے further “اگلے” چارجز؟، ود ھولڈنگ چارجز کس شے کے؟، میٹر تو ہم نے خود خریدکر نصب کروایا اور تار کی رقم بھی ادا کردی گئی، اسکا کرایہ کیوں؟، بجلی کا کون سا انکم ٹیکس؟، اگر گزشتہ چھ ماہ میں ایک دفعہ بھی آپ کے بجلی کے یونٹ 200 کو چھو جائیں تو اگلے 6 ماہ آپ کے یونٹ کا ریٹ پہلے 200 یونٹ والا ہی وصول کیا جائیگا۔ جبکہ ہر مہینے ادائیگی کرنے پر بار بار ادائیگیاں!یہ کون سے ظلم کا فارمولا ہے۔
0