جاڑے کی آمد کے ساتھ پنجاب میں اسموگ کی صورتحال بھی بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ روز دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور کا دوسرا نمبر تھا۔ پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں فصائی آلودگی اور دھند کے باعث دمے کے کیسز روزانہ اوسطاً 10ہزار تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
گزشتہ روز ایئر کوالٹی انڈیکس کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شہر کی ہوا صحت کے لیے خطرناک حد تک نقصان دہ ہے، جو281 پارٹکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس ساری صورتحال میں پنجاب کی نگراں حکومت نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑھتی اسموگ پر لاہور کے تعلیمی اداروں میں جمعرات سے اتوار تک چھٹی کا فیصلہ کیا گیا،جبکہ لاہور کی مارکیٹیں ہفتے اور اتوار کو بند رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
یاد رہے کہ یکم نومبر کو پنجاب بھر میں اسموگ ایمرجنسی بھی نافذ کی گئی تھی جبکہ ایک ماہ کے لیے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں طلبا و طالبات کے لیے ماسک لازمی قرار دے دیا گیا۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اسموگ کے تدارک کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں انسداد اسموگ اقدامات پر غور کیا گیا۔