0

تحصیل پنڈدادنخان شہر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں جنسی اور نشہ آوار ادویات کی ضلع بھر میں سپلائی کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا

جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم ڈرگ انسپکٹر کی مبینہ ملی بھگت،جہلم کی تحصیل پنڈدادنخان شہر اور اس سے ملحقہ علاقوں و قصبات میں جسم کو طاقت ور اور جنسی طاقت کے لئے سٹیرائیڈ سمیت پوست کے ڈوڈوں کو پیس کر بنائی جانے والی جنسی اور نشہ آوار ادویات کی ضلع بھر میں سپلائی کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا۔ شہریوں کا ڈپٹی کمشنر، چیف آفیسرا یگزیکٹو ہیلتھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق جہلم کی تحصیل پنڈدادنخان میں عطائیوں اور جعلی حکیموں نے موبائل فونز پر میسجز کے ذریعے اپنی تیار کردہ ادویات کی تشہیر کرکے سادہ لوح نوجوانوں سے پیسے بٹورنے اور انہیں موت کے منہ میں دھکیلنے کی مہم شروع کررکھی ہے۔سٹیرائیڈ ادویا ت اور پوست کے ڈوڈوں کو پیس کر کیپسول تیار کرکے فروخت کئے جارہے ہیں، اس طرح عطائیوں کی تیار کردہ ادویات کے استعمال سے سینکڑوں نوجوان اپنی زندگیاں تباہ کرچکے ہیں جبکہ متعدد افراد گردوں اور جلد کی بیماریوں سمیت دیگر موذی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔،عطائی پہلے موبائل فونز پر میسجز کے ذریعے اپنی ادویات کی تشہیر کرتے ہیں اور پھر ڈاک خانہ سے وی پی پارسل کے ذریعے مریض کو اپنی تیار کردہ ادویات بھجواتے ہیں۔ذرائع کے مطابق تحصیل بھر میں درجنوں سے زائد افراد مذکورہ دھندے میں ملوث ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر بے شمار پارسل محکمہ ڈاک کے ذریعے دوسرے علاقوں میں بجھواتے ہیں، زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بعض عطائی ڈاکٹروں، حکیموں نے اپنی گاڑیوں،موٹر سائیکلوں پر جعلی پریس اور سرکاری اداروں کے ناموں سے منسوب نمبر پلیٹس لگا کر ان پر پارسل لوڈ کرکے دوسرے علاقوں میں بھجواتے ہیں، یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹرز مذکورہ حکیموں، عطائی ڈاکٹروں کی دکانیں سیل کرنے کی بجائے ایسے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ مک مکا کرکے ان کے دھندے کی سرپرستی کرتے ہوئے شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے کا لائسنس جاری کئے ہوئے ہیں اس لئے ان کے خلاف کبھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی جبکہ حکیموں اور عطائی ڈاکٹروں نے مذکورہ دھندے سے شیشہ نما محل،دفتر، کوٹھیاں اور لگژری گاڑیاں حاصل کر رکھی ہیں۔شہریوں نے ڈپٹی کمشنر چیف آفیسرا یگزیکٹو ہیلتھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔