![شاہ محمود قریشی اور نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ](https://www.suchtv.pk/urdu/media/k2/items/cache/dbe74eece17ade0c9bdb5f30e7daef48_M.jpg)
شاہ محمود قریشی نے کور کمیٹی کی ایما پر نگراں وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ سابق حکمرانوں نے تحریک انصاف کو انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کی نیت سے ریاستی اداروں کا بے دریغ استعمال کیا، چیئرمین عمران خان کو اٹک جیل میں نہایت ناگفتہ بہہ اور انسانیت سوز حالات میں رکھا گیا ہے، جیل میں ان سے روا رکھا جانے والا سلوک کسی بھی ملک کے انتظامی اور عدالتی نظام کے چہرے پر ایک بد نما داغ ہے، عمران خان کو آئین اور جیل قواعد کے مطابق بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی کی مشکلات میں مزید اضافہ، ایف آئی اے نے ایک اور مقدمہ درج کرلیا
وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسمبلیوں کی قبل ازوقت تحلیل پر آئین 90 روز میں انتخابات کا کہتا ہے، آپ سے پرزور مطالبہ ہے کہ انتخابات کا بروقت انعقاد یقینی بنائیں۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے 10 ہزار سے زائد کارکنان پابند سلاسل ہیں، عدالتوں کے آئینی احکامات کی پیہم توہین جاری ہے، ملک کو پھر سے آئین و قانون کی راہ پر چلانے کا وقت آن پہنچا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے مردم شماری کے نتائج کی تاخیر سے منظوری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کے معاملے کو انتخابات میں التوا کا بہانہ ہر گز نہیں بنایا جا سکتا، ہم مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کی ساکھ کیلئے لازم ہے کہ فریقین کو انتخابی مقابلے کیلئے مساوی میدان فراہم کیا جائے ، موجود حالات میں آپ کا منصفانہ طرزِعمل جمہوری اقدار پر عوام کے اعتماد میں پختگی و تقویت کا موجب بنے گا، ہم آپ کو سونپے جانے والے اس عظیم فریضہ کی انجام دہی میں آپ کو اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔
خیال رہے کہ 3 روز قبل نگراں وزیراعظم کی تقرری پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان تحریک انصاف پارلیمان کے اندر اور باہر ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، آئین کی رُو سے نگراں وزیر اعظم کی نامزدگی کے معاملے پر وزیر اعظم کی جانب سے کسی بھی سطح پر شریکِ مشاورت نہیں کیا گیا۔