جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری ظفرنور)بڑھتی ہوئی مہنگائی نے مزدور طبقہ کا جینا دشوار کر دیا، محکمہ لیبر کی عدم دلچسپی سے مزدور طبقہ کی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ کم از کم ماہانہ اجرت 32 ہزار پر عمل درآمد نہ ہو سکا،نجی اداروں کے مالکان کی جانب سے مزدوروں کی محکمہ سوشل ویلفیئر میں رجسٹریشن نہ کروانے پر مزدوروں کو ریلیف نہ ملنے سے مزدوروں میں تشویش پائی جاتی ہے، ان خیالات کا اظہارمزدوررہنما حاجی محمد افضل بلوچ نے مزدوروں کو ان کے حقوق دلانے کے حوالے سے اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ضلع بھرمیں نجی اداروں و فیکٹریوں میں کام کرنے والوں مزدوروں کی نہ ہی محکمہ سوشل ویلفیئر اور نہ ہی لیبر ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کرواتے ہیں اور نہ ہی حکومت کی طرف سے کم از کم ماہانہ اجرت 32 ہزار پر عملدرآمد کرنے کے لئے تیار ہیں جس کیوجہ سے 60 سال سے زائد عمر کے مزدوروں کو سوشل ویلفیئر میں رجسٹریشن نہ ہونے سے انکو کسی قسم کی پنشن یا دیگر مراعات اور گرانٹ نہیں مل رہی جو محنت کشوں کے ساتھ سخت ناانصافی ہے، حاجی محمد افضل بلوچ نے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ مزدوروں کے حقوق دلوانے میں کردار ادا کریں تاکہ غریب محنت کش اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکیں۔
0