شیخ رشید نے ایک بیان میں کہا کہ لیڈر جیل کی گرمی نہیں برداشت کرسکے لیکن ورکر قائم ہے اور گھبرایا بھی نہیں ، پارٹیاں ورکروں سے چلتی ہیں لیڈروں سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین عمل کے لیے ہوتا ہے، کیبنٹ میں رکھنےکے لیے نہیں۔ آئین کو موم کی ناک بنادیا گیا قانون ہاتھ جوڑ کرکھڑا ہے۔ تُرکیہ نے زلزے معاشی تباہی کے باوجود الیکشن کرایا جس سے اُس کے حالات ٹھیک ہوگئے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ریاست کو نہیں اپنی تباہ حال سیاست کو بچانا چاہتی ہے، روزانہ 41 ارب روپے کا قرضہ غریب کے گلے پڑ رہا ہے، ملک سیاسی، معاشی و اقتصادی کے شدید ترین بحران میں داخل ہوگیا ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ انتظامیہ سپریم کورٹ کے اختیارات میں مداخلت اورججوں کی تضحیک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کررہی ہے، تمام مسائل کا حل الیکشن میں ہے، بےگناہوں سے جیلیں بھرنے میں نہیں۔