![شہباز شریف](https://www.suchtv.pk/urdu/media/k2/items/cache/666f0f6a82ade68fbf0ea926fd3777ab_M.jpg)
شرقپور میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کے ساڑھے چار سال ضائع کیےگئے، نوازشریف کو جیل میں بند کیا گیا، اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا، پچاس ارب روپے برطانیہ کے بینکوں میں پڑے تھے، برطانوی کرائم ایجنسی نے دو سال میرے خلاف تفتیش کی۔
شہباز شریف کہا کہ ہم نے دن رات منتیں کیں، پھر اس کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا، چین، سعودی عرب اور یو اے ای ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے، ڈیفالٹ کے خطرے کا سوچ کر رات کو نیند نہیں آتی تھی، دن رات منتیں کیں پھر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 190 ملین پاؤنڈ برطانیہ کے اکاؤنٹس میں موجود تھے، برطانوی ایجنسی نے اشتہار لگایا کہ یہ پیسا پاکستان کے عوام کا ہے اور وہاں کے خزانے میں جائےگا، یہ پیسا اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں آتا تو بالکل ٹھیک بات تھی، لیکن پی ٹی آئی حکومت لندن میں جا کر اس طرح اس کیس میں پارٹی بنی جیسے شادی میں بن بلائے مہمان آجاتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ پیسا پاکستان کے خزانے میں آنے کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں چلا گیا، بند لفافہ کابینہ میں لے جایا گیا، کابینہ کے ایک دو وزیروں کے سوا سب نے بند لفافے پر منظوری دے دی، خدا نہ کرے اس بند لفافے میں یہ لکھا ہوتا کہ ہم کشمیر کا سودا کر رہے ہیں توکیا کابینہ سے ایسے ہی آنکھیں بند کرکے دستخط لے لیے جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ شرقپور میں منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا جس پر خوشی ہوئی، جن منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا وہ خالص عوامی ہیں، ایک منصوبے پر تقریبا35 ارب روپے کی لاگت آئے گی،ترقیاتی منصوبوں کا تعلق عوامی فلاح و بہبود کے ساتھ ہے، ان ترقیاتی منصوبوں سےعوام کو فائدہ ہو گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں سے علاقے کا نقشہ بدل جائے گا، نواز شریف نے پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے، بد قسمتی سے ترقی وخوشحالی کا سفر 2018 میں ختم کر دیا گیا،ترقیاتی منصوبوں سے ٹریفک اور کاروباری مسائل حل ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے خلاف بہت بڑی سازش کی گئی، اگر نواز شریف کی حکومت ہوتی تو پاکستان ترقی کر رہا ہوتا، تمام تر صورتحال پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔