0

اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی: نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے سانحہ جڑانوالہ کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ واقعات میں ملوث شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، حکومتِ اپنی اقلیتوں کےشانہ بشانہ کھڑی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ سے موصول ہونےوالی خبروں پر دل انتہائی رنجیدہ ہے، اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائےگی، قانون کی خلاف ورزی پر تمام قانون نافذ کرنے والوں کو کارروائی کی ہدایت کردی گئی۔

سابق وزیراعظم شہباز شریف کی مذمت

دوسری جانب سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی جڑانوالہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ‎پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا تھا، محسنوں کے ساتھ یہ رویہ انتہائی قابل افسوس ہے ، مسیحی برادری نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے لئے خون دیا ہے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم یہ قربانیاں اور وطن کی خدمت ہرگز نہیں بھول سکتے ، قانون شکنوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے، ‎ایسے اقدامات کی اسلام اجازت دیتا ہے نہ ہی آئین اور قانون اجازت دیتا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ‎علما اور مشائخ عظام قرآن و سنت کے منافی ایسے قابل نفرت اقدامات کی بھرپور مذمت کریں ، قوم کے لئے یہ واقعہ قابل مذمت اور باعث افسوس اور باعث ندامت ہے ، ‎پنجاب حکومت چرچ اور گھروں کی بحالی کےاقدامات کرے ،‎ایک بار پھر سانحہ 9 مئی کی یاد تازہ ہوگئی ہے، قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری کی مذمت
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی واقعہ کی مذمت کی ۔

سابق صدر کا اپنے مذمتی بیان میں کہنا تھا کہ ہمارے مذہب میں عبادت گاہوں کے احترام کا درس دیا گیا ہے، انتشار اور فساد پھیلانے والوں کی حوصلہ شکنی کی جائے اور واقعہ کی تحقیقات کرائی جائیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا اظہار تشویش
علاوہ ازیں سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی کشیدگی پرقابو اور امان کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں، پیپلزپارٹی مذہبی ہم آہنگی اور تمام عقیدوں کے افراد کے تحفظ کی علمبردار ہے۔

بلاول بھٹو کا مزید کہا تھا کہ انتظامیہ جڑانوالہ میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے مؤثر کردار ادا کرے۔

مریم نواز کی مذمت
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نواز نے بھی سانحہ جڑانوالہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذاہب اور مذہبی عبادت گاہوں پر حملےکسی طور بھی قابل قبول نہیں۔

اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی ریاست اقلیتوں کو مساوی حقوق اورتحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے،اشتعال انگیزی اورانتہا پسندی کسی کے حق میں نہیں۔

مریم نواز نے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت مذموم کارروائی کے پیچھے تمام کرداروں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی مذمت
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی جڑانوالہ کےپرتشددواقعات کی مذمت کرتے ہوئے فریقین سےپرامن رہنےکی اپیل کی ہے ۔

ایک ٹویٹ میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کی روشنی میں مناسب کارروائی عمل میں لائی جائے،صوبائی اوروفاقی حکومت واقعےکی آزادانہ تحقیقات کرائے، ضلعی انتظامیہ حالات قابومیں لانےکیلئےمؤثراقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن بقائےباہمی کیلئےبرداشت،تحمل کامظاہرہ کرنالازمی ہے، تمام مذاہب اپنےماننےوالوں کوامن،محبت کاپیغام دیتےہیں،فریقین صبروتحمل سےکام لیں،عبادت گاہوں کےتقدس کاخیال رکھیں۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ قانون،آئین کےمطابق اس طرح کےواقعات کی کوئی گنجائش نہیں۔

خیال رہے کہ فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں توہین مذہب کے الزمات کی پاداش میں متعدد گرجا گھروں کو توڑ پھوڑ کے بعد نذر آتش کردیا گیا۔

واقعہ کی ایف آئی آرکے مطابق دو مسیحی شہریوں پر الزام ہے کہ انہوں نے جڑانوالہ کے سنیما چوک میں پیغمبرِ اسلام کے بارے میں توہینِ آمیز کلمات کہے جب کہ قرآن کی بے حرمتی بھی کی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر جب پولیس جڑانوالہ کے سنیما چوک پہنچی تو وہاں قرآن کے اوراق موجود تھے جن پر سرخ قلم سے توہین آمیز الفاظ لکھے ہوئے تھے جب کہ ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔

واقعے کے بعد مشتعل ہجوم مقامی گرجا گھر کے باہر جمع ہوا۔ ہجوم میں شامل کئی افراد نے گرجا گھر میں توڑ پھوڑ شروع کی بعد ازاں اسے آگ لگا دی۔

دوسری جانب فیصل آباد میں امن وامان کی ناقص صورتحال کے پیش نظر ضلع بھرمیں سات دن کےلیےدفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ضلع بھرمیں7دن کےلیےدفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت کسی بھی قسم کےاحتجاج اوردھرناکی اجازت نہ ہوگی۔

ادھر ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کی جانب سے جاری ایک اور نوٹیفکیشن کے مطابق کل ضلع بھر میں امن عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کل ضلع بھر میں تمام سرکاری و نجی ادارے بند رہیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں