0

محکمہ تعلیم نے جہلم سمیت صوبہ پنجاب کے سرکاری سکولز کی نجکاری مکمل کر لی

جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیال عابد)جہلم اساتذہ تنظیموں کے احتجاج ہڑتالوں کو مسترد کرتے ہوئے محکمہ تعلیم نے جہلم سمیت صوبہ پنجاب کے سرکاری سکولز کی نجکاری مکمل کر لی گئی یہ تمام سکولز این جی او، پیف اور مختلف خریدار نوجوان گروپوں کو ہفتہ رواں با قاعدہ حوالے کئے جائیں گے دوسرے فیز میں مزید 7137 سرکاری سکولوں کی نجکاری ہوگی جن کے لئے درخواستیں موصول ہونے کے بعد سکروٹنی عمل جاری ہے 15 اگست سے یہ سکول نجی شعبہ اوپن کرے گا ان 5863 سرکاری سکولوں کے تمام اساتذہ کو دوسرے سرکاری سکولوں میں تبادلوں کے لئے چوائس مانگ لی گئی ہیں خریدے جانے والے سرکاری سکولوں کی نئی انتظامیہ اپنے نئے اساتذہ ہیڈ ماسٹر ز خود بھرتی کرے گی پرائیویٹ سیکٹرز نے خریدے گئے سرکاری سکولوں کے ایڈمنسٹریٹر پرنسپل کی تنخواہ 50 ہزار روپے جبکہ اساتذہ کی تنخواہ 30 سے 40 ہزار روپے مقرر کی ہے اور اس تنخواہ مطابق با قاعدہ بھرتیوں کا بھی نجی شعبہ نے آغاز کر دیا ہے ان سکولوں کی نجی شعبہ کو حوالگی کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے دوسرے فیز کا مرحلہ بھی 14 اگست تک مکمل کر لیا جائے گا، اساتذہ تنظیموں نے سرکاری سکولوں کی نجکاری کو مسترد کر دیا ہے پنجاب پرائمری ایلیمنٹری سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے قائدین نے کہا ہے کہ حکومت کچی سے میٹرک تک مفت تعلیم کی آئینی طور پر پابند ہے سرکاری سکولوں کی فروخت سے پنجاب حکومت نے آئین شکنی کی ہے اس نجکاری سے سرکاری سکولوں کی کمرشل ایریاز میں اربوں روپے مالیت کی قیمتی اراضی پر قبضہ کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے اس کے خلاف سخت احتجاج ہوگا ٹیچرز ایسوسی ایشن کے قائدین نے کہا کے سکولوں کی فروخت سے پنجاب بھر میں تعلیم مہنگی فیسوں میں اضافہ ہوگا، جبکہ محکمہ تعلیم کے ذمہ داران نے اس اقدام سے آؤٹ آف سکولز بچوں کی تعداد میں مزید اضافے کا عندیہ دیا ہے۔ جبکہ محکمہ تعلیم نے تمام ڈسٹرکٹ ایجو کیشن افسران کو مذکورہ تمام سکولز سے سرکاری اشیاء سامان واپس لینے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔