0

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں راولپنڈی ڈویژن کی ڈسپنسریوں کے بارے میں سماعت ھوئی

پنڈدادنخان( ملک ظہیر اعوان )
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں راولپنڈی ڈویژن کی ڈسپنسریوں کے بارے میں سماعت ھوئی جس میں ضلع جہلم کی عبداللہ پور سمیت راولپنڈی ڈویژن بھر میں سات ڈسپنسریوں کو ختم کرنے کے پنجاب حکومت کے فیصلے کے خلاف چوہدری غلام شبیر عورہ ایڈوکیٹ کی دائر رٹ پٹیشن پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس شاہد سلیم صفدر کے پاس آج سماعت ہوئی مرزا آصف عباس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ پیش ہوئے پچھلی تاریخ سماعت پر عدالت عالیہ نے مرزا آصف عباس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کے پیٹیشر کی طرف سے دلائل دینے پر اور سیکرٹری محکمہ ہیلتھ پنجاب کی طرف سے جواب کے لئے مہلت مانگنے پر سٹے آرڈر جاری کیا تھا آج سماعت کے دوران سیکرٹری محکمہ ہیلتھ پنجاب ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ پنجاب ڈپٹی کمشنرز اضلاع راولپنڈی ڈویژن چیف ایگزیکٹو آفیسران ہیلتھ راولپنڈی ڈویژن کی طرف سے ان ڈسپنسریوں کے خاتمے کے نوٹیفکیشن بارے جواب داخل کرانے میں ناکام رہے چوہدری غلام شبیر عورہ نے عدالت عالیہ میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 230 کے تحت نگران حکومت پنجاب کو پالیسی بنانے یا پالیسی میکنگ فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں پنجاب حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن غیر آئینی اور غیر قانونی ہے اور جب تک حکومت پنجاب کی طرف سے اس غیر قانونی نوٹیفکیشن کو واپس نہیں لیا جاتا ہم انصاف کے حصول کے لئے جنگ جاری رکھیں گے حکومت پنجاب کی طرف سے عدالت عالیہ میں ڈسپنسریوں کے خاتمے کے نوٹیفکیشن کو محکمہ ہیلتھ پنجاب کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی کی طرف سے رپورٹ مرتب ہونے تک ان ڈسپنسریوں کے جاری کردہ خاتمے کے نوٹیفکیشن کو ساکت۔ قرا دینے کا نیا نوٹیفکیشن پیش کیا گیا چوہدری غلام شبیر عورہ پٹیشنر کی طرف سے مرزا آصف عباس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے عدالت عالیہ کے سامنے موقف اختیار کیا کہ ہمیں یہ نوٹیفکیشن بھی منظور نہیں ہمیں حکومت پنجاب کی طرف سے جاری ڈسپنسریوں کے خاتمے کے جاری کردہ غیر قانونی نوٹیفکیشن کو واپس لینے کے آرڈر دیئے جائیں مرزا آصف عباس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے اتنے جاندار آئینی و قانونی دلائل پیش کئے کہ حکومت پنجاب کی قانونی ٹیم کو مکمل خاموشی اختیار کرنا پڑی۔ جسٹس شاہد سلیم صفدر نے چوہدری غلام شبیر عورہ صاحب کا موقف بذریعہ کونسل مرزا آصف عباس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ سننے اور حکومت پنجاب کی طرف سے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 230 کے حوالے سے جواب داخل کرانے میں ناکام رہنے پر سٹے جاری رکھتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی