0

حکومت نے سرکاری ملازمین کا معاشی قتل کیا ہے ،میونسپل کمیٹی ملازمین

جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم حکومت پنجاب کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ تو کر دیا گیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایسا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مستقبل میں سرکاری ملازمین کی بنیادیں ہل جائیں گی۔ جب ایک سرکاری ملازم ریٹائر منٹ لیتا ہے تو تب اس کی آخری تنخواہ کی سلپ کی بنیادی تنخواہ کے حساب سے اس کی پنشن مقرر کی جاتی ہے اور اس سلپ کے حساب سے اسے کمیوٹیشن فنڈ بھی ملتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک کانسٹیبل ذوالقرنین (1357) گریڈ 7 میں بھرتی ہو ا،اور 40 سال نوکری کرنے کے بعد اس کی آخری تنخواہ کی سلپ میں اس کی بیسک سیلری 70000 ہو جائے تو پچھلے قانون کے مطابق اسے تقریبا 70000 پنشن ملنی چاہئے تھی۔ لیکن اب حکومت نے نئی پالیسی وضع کردی ہے کہ ذوالقرنین کو بنیادی تنخواہ کے حساب سے پنشن دی جائے گی جس پر وہ بھرتی ہوا تھا مطلب 16350 روپے اور جو پیسے فنڈزکی مد میں 25/26لاکھ ملنا تھا وہ بھی5/6لاکھ پر آ جائے گا۔ مطلب اب 40 سال ملازمت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ بل پاس کر کے حکومت نے سرکاری ملازمین کا معاشی قتل کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار میونسپل کمیٹی جہلم کے کلرک ملک افسر خان سمیت دیگر محکموں کے ملازمین نے گزشتہ روز میونسپل کمیٹی کے باہر پرامن احتجاج کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور صوبائی محکموں کے ملازمین کو چاہیے کہ اپنے جائز حقوق کے لئے دفتروں سے باہر نکلیں اور پرامن احتجاج ریکارڈ کروائیں تا کہ حکومت اپنا فیصلہ واپس لے نہیں تو کل بڑھاپے میں ریٹائرڈ ہونے کے بعد آپ خود کو کوسیں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت آواز بلند کرنی چاہیے %99 ملازمین کو ابھی تک حکومت کے اس ظلم کا علم ہی نہیں۔ آپ سب دفتروں سے باہر نکلیں اور اپنے جائز حقوق کے لئے آواز بلند کریں۔