جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری ظفرنور) جہلم پرانے پاکستان میں غریب سراپا احتجاج، نان بائیوں کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کو کورا جواب، حکومتی نرخوں پر روٹی اور نان فروخت نہیں کر سکتے، نانبائیوں نے قیمت پنجاب ایپ کے نرخ نامے پر عملدرآمد کرنے سے انکار کردیا۔ضلعی انتظامیہ اور نان بائیوں میں نرخوں پر اتفاق نہ ہو سکا۔ پنجاب حکومت نے روٹی کی قیمت15 روپے جبکہ نان کی قیمت20 روپے مقرر کر رکھی ہے، نان بائیوں نے انتظامیہ کے احکامات کو پس پشت ڈالتے ہوئے من مرضی کے نرخ مقرر کرکے غریب سفید پوش طبقہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ قابل زکر بات یہ ہے کہ تندور مالکان اور نان بائیوں نے بھی سبسڈی والے آٹے کی روٹیاں فروخت کرنی شروع کر رکھی ہیں۔اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی حکومت نے 100 گرام روٹی کے نرخ 15 روپے مقرر کر رکھے ہیں جبکہ نان بائیوں اور تندور مالکان نے روٹی کی فروخت 15 روپے کی بجائے20 روپے اسی طرح نان کا وزن 120 گرام اور قیمت25 روپے وصول کرکے حکومت پنجاب کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے۔ شہریوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سرکاری نرخ ناموں پر عملدرآمد کروانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس یخ بستہ کمروں میں بیٹھ کر فرضی کارروائیاں کرکے اربابِ اختیار کو مطمئن کر رہے ہیں۔ گراں فروشوں نے اپنی الگ ریاست قائم کررکھی ہے۔ نگران حکومت کی رٹ کمزور ہونے کیوجہ سے لوٹ مار کابازار گرم ہے۔ غریب سفید پوش طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔ شہریوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ خصوصی ٹیمیں تشکیل دیکر ضلع جہلم کے بازاروں کا دورہ کروایا جائے تاکہ گراں فروشوں کی سرپرستی کرنے والے افسران بے نقاب ہو سکیں اور گراں فروشی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ لوٹ مار کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
0