جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری مہربان حسین)جہلم مہنگائی کے ستائے عوام کے لئے پریشانیاں مزید بڑھ گئیں، مرغی کا گوشت 6سنچریاں عبور کر گیا۔مرغی کا گوشت غریب عوام کی پہنچ سے کوسوں میل دور۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس غائب، چیک اینڈ بیلنس کا نظام مفلوج، شہری سراپا احتجاج، نگران وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق روزمرہ کی اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ روز کا معمول بن چکا ہے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر غریب صارفین سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔اگر ہم مرغی کے گوشت کی قیمت کی بات کریں تو مرغی کے گوشت کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے جس کیوجہ سے صارفین کے اوسان خطا ہو گئے ہیں، مرغی کا گوشت جو کہ گزشتہ ماہ ساڑھے 5 سو روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہا تھا اچانک مرغی کا گوشت فروخت کرنے والے دکانداروں نے قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کرتے ہوئے رواں ماہ تقریباً 1 سو روپے کا اضافہ کرکے 6 سو45 روپے میں ساڑھے 7 سو گرام فروخت کرنا شروع کر دیا ہے۔ جو کہ غریب پسے ہوئے طبقے کے ساتھ ظلم و ناانصافی کے مترادف ہے۔عوامی وسماجی حلقوں نے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے چیک اینڈ بیلنس کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے دکانداروں کو صارفین کی چمڑیاں ادھیڑنے کی انتظامیہ نے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، شہریوں نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب، کمشنر راولپنڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع جہلم میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو متحرک کیا جائے تاکہ ضلع بھر میں قائم ہونے والی خود ساختہ مہنگائی کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
0