0

جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں جانوروں سے دودھ کے حصول کے لئے ٹیکوں کا استعمال معمول بن گیا

جہلم(چوہدری عابد محمود +مرزا قدیر بیگ)جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں جانوروں سے دودھ کے حصول کے لئے ٹیکوں کا استعمال معمول بن گیا،ٹیکوں کے استعمال سے بچوں میں کم عمری میں بلوغت کا سبب بن رہا ہے ، محکمہ لائیوسٹاک کے ذمہ داران نے چپ سادھ لی ، شہریوں کا محکمہ لائیو سٹاک کے ارباب اختیار سے کارروائیاں کرنے کا مطالبہ ،تفصیلات کیمطابق محکمہ لائیو سٹاک کے ذمہ داران کی عدم دلچسپی کے باعث مویشی پال حضرات نے مویشیوں سے زیادہ دودھ کے حصول کے لئے ٹیکوں کا استعمال معمول بنا لیاہے جو انتہائی نقصان دہ ہے ، اس وقت ضلع بھر میں گائے اور بھینسوں کی تعداد جو ہزاروں دودھ دینے والے جانوروں پر مشتمل ہے سے زیادہ سے زیادہ دودھ حاصل کرنے کیلئے مویشی پال کسان جانوروں کے میڈیکل سٹوروں سے آکسی ٹوسن کے ٹیکوں کے زریعے دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لئے ناجائز طریقے استعمال کررہے ہیں ، مویشی پال آکسی ٹوسن ٹیکوں کا بے دریغ استعمال کررہے ہیں ، آکسی ٹوسن ایک ہارمون ہے جو دودھ اتارنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ماہرین کے مطابق اس ٹیکے کا استعمال سراسر غلط اور انسانی صحت اور مویشیوں کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے اس سے مویشی پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں ، آکسی ٹوسن کا ٹیکہ لگانے سے جہاں مویشیوں کی صحت خراب ہوتی ہے وہاں ان سے حاصل شدہ دودھ استعمال کرنے سے انسان بھی مختلف موذی امراض کا شکار ہوجاتے ہیں خاص طور پر بچے کم عمری میں ہی بالغ ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔شہریوں نے ا س صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری لائیو سٹاک ،کمشنر راولپنڈی، ایڈوائزر صوبائی محتسب اعلیٰ پنجاب، ڈپٹی کمشنر سے ضلع بھر میں آکسی ٹوسن کے ٹیکوں کے استعمال و فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔