جہلم(چوہدری عابد محمود +سید ناصر حسین شاہ)جہلم ای، او، بی، آئی کے پینشنرز کی پینشن کم از کم تیس ہزار مقرر کی جائے، مہنگائی کے اس پُر فتن دور میں 8ہزار5 سو روپے سے پینشنرز کا گزر بسر کیسے ہو سکتاہے، موجودہ حالات میں مہنگائی عروج پر ہے، ماچس کی ڈبیا سے لے کر آٹا،گھی،چینی، دالیں سب سے بڑھ کر ادویات غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں، ادویات کا ذکر اس لیے کیا ہے کہ ساٹھ سال کی عمر کے بعد انسان ادویات کے سہارے جیتا ہے، ویسے تو تقریبا ادویات اب ہر عمر کے فرد کی ضرورت بن چکی ہیں، بڑھاپے میں غریب کو پینشن کا سہارا ہوتاہے، ساٹھ سال کے بعد 8500 سوروپے پینشن ایک بوڑھے انسان کی اس دور میں ضروریات کیسے پورے کر سکتے ہیں،ان خیالات کا اظہار ای،او،بی،آئی کے پنشنرز نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پینشن دس ہزار روپے مقرر کی ہے لیکن حکومتی حکم پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا جبکہ آٹا،چینی،دالوں،بجلی،گیس سمیت اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں عمل درآمد کرتے ہوئے نرخوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے سب سے زیادہ متاثر ای،او،بی،آئی کے پنشنرز ہوئے ہے،حکومت کسی بھی جماعت کی ہو پینشنر ز کیلیے خاص کر ای، او، بی، آئی کے بزرگ پنشنرز کیلئے کم از کم بیس ہزار مقرر ھونی چاہیے تا کہ اس مہنگائی کے پُر فتن دور میں وہ اپنی سفید پوشی کا بھرم قائم رکھ سکیں،بزرگ پنشنرز 8ہزار5سو میں کسی صورت گزارہ نہیں کر سکتے چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لیکر ای،او،بی،آئی کے پنشنرز کی پینشن کم ازکم 20ہزار مقرر کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ بزرگ پینشنرز اپنی زندگی کے ایام باعزت طریقے سے بسر کر سکیں
0