0

جہلم اندرون شہر کے گنجان آباد علاقوں میں ٹریفک جام کی صورتحال میں بہتری نہ آسکی

جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفار آذاد)جہلم اندرون شہر کے گنجان آباد علاقوں میں ٹریفک جام کی صورتحال میں بہتری نہ آسکی۔کچہری روڈ، مشین محلہ روڈ، اولڈ جی ٹی روڈ، سول لائن روڈ، ریلوے روڈ، سمیت،قبرستان چوک، محمدی چوک، کچہری چوک، چوک گنبد والی مسجد، جادہ چوک سمیت بیشتر سڑکوں و چوک چوراہوں پر ٹریفک کا جام رہنا روز کا معمول بن چکا ہے،جس سے سرکاری اداروں میں کام کرنے والے افراد سمیت کاروباری افراد کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔کچہری روڈ، جادہ روڈ، اولڈ جی ٹی روڈ، سول لائن روڈ پر نجی ادارے قائم ہونے کے باعث ٹریفک کا جام ہونا روز کا معمول بن چکا ہے، شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اندرون شہرکی سڑکوں پر ٹریکٹر ٹرالیاں رکشے ویگنوں سوزوکیوں گاڑیوں اور ٹرکوں کے باعث ٹریفک جام ہوجاتی ہے،جس کو قانون نافذ کرنے والے ادارے یکسر نظر انداز کر رہے ہیں، جس کیوجہ سے شہریوں کو اذیت سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ شہر کے بیشتر علاقوں سے دفتروں، اور کاروباری مراکز میں جانے والے ملازمین سمیت شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے صبح اور چھٹی کے اوقات میں ٹریکٹر ٹرالیوں، بڑی گاڑیوں کا بے انتہا رش ہو جاتا ہے،اس دوران چھوٹی گاڑیوں،موٹر سائیکل سواروں کو رستہ نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،بیشتراوقات لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کلیئرکرتے دکھائی دیتے ہیں۔ان سڑکوں پرٹریکٹر ٹرالیوں،رکشوں،چنگ چی، لوڈر رکشوں کی بھر مارہے، جن میں بیشتر کے پاس ڈرائیونگ لائسنس تک نہیں،اسکے باوجو د سڑکوں پر غلط پارکنگ کر کے ٹریفک کے بہاؤ میں خلل ڈالتے ہیں،مگرٹریفک قوانین شکنی پر کوئی بازپرس کرنے والا نہیں۔شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ بھاری گاڑیوں پر صوبائی وزارت داخلہ نے شہر میں داخلے پر سختی سے پابندی عائد کررکھی ہے،اس کے برعکس بھاری گاڑیوں کا ان سڑکوں پر آنا سوالیہ نشان ہے۔جس کے باعث ٹریفک جام ہوجاتی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ مقررہ اوقات سے پہلے ہی اگر ان بڑی اور بھاری گاڑیوں جن میں ٹرک، ٹریکٹر ٹرالیاں، مزدہ لوڈر رکشوں کو شہر سے باہر ہی روک دیا جائے تو اس مسئلے کوبآسانی حل کیا جا سکتا ہے۔ نیز ان سڑکوں پر سے ناجائز تجاوازت کو ختم کروا کر سڑکوں کو کشادہ کرنے سے ٹریفک جام کے مسئلے پرقابو پایا جا سکتا ہے، شہریوں نے ڈی پی او، ڈی ایس پی ٹریفک سے ان تجاویز پر غورکرنے اور اس پر عمل درآمد کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔