0

جہلم احتجاجی اساتذہ و دیگر صوبائی اداروں کے ملازمین کے ساتھ معاملات طے پا گئے

جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیراحمدراجہ)جہلم احتجاجی اساتذہ و دیگر صوبائی اداروں کے ملازمین کے ساتھ معاملات طے پا گئے۔گزشتہ روزسے سکولوں میں تعلیمی بائیکاٹ اور ہڑتال ختم کردی گئی۔ شہر سمیت ضلع بھر کے سکولز کھل گئے۔ تعلیمی سرگرمیاں شروع۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اگیگا کی قیادت نے رائیونڈ میں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز سے ملاقات کی، جس میں اگیگا کے مطالبات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اگیگا رہنما رانا لیاقت کا کہنا ہے مذاکرات میں یہ طے پایا ہے کہ لیو انکیشمنٹ قانون میں ترمیم کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا۔ سکولوں کی نجکاری کسی صورت نہیں ہوگی اور دیگر معاملات کو حل کرنے کے لیے بیوروکریسی اور ملازمین پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی۔ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد گزشتہ روز سے احتجاج اور تعلیمی بائیکاٹ ختم کر دیا گیا ہے۔دریں اثناگوجرانوالہ میں پولیس نے رات بھر اساتذہ کے گھروں پر کریک ڈاؤن کرکے 21 سے اساتذہ کو گرفتا کیا اور 21 نامزد اور 400 نامعلوم اساتذہ کے خلاف دہشتگردی،ڈکیتی،کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کئے جبکہ 18 گھنٹوں بعد عدالت نے اساتذہ کو رہا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔ زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے 21 ٹیچرز کو مقدمہ سے بے گناہ قرار دیتے ہوئے اساتذہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کی پولیس کی استدعا مستردکر دی، جوڈیشل مجسٹریٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ اساتذہ کے خلاف عائد کی گئی دفعات کا اطلاق نہیں ہوتا،ٹیچرز اپنے مطالبات کیلئے پر امن احتجاج کر رہے تھے۔علاوہ ازیں نارووال میں اساتذہ اور دیگر سرکاری ملازمین نے بینڈ باجے کے ساتھ انوکھا احتجاج کیا۔احتجاج کے ساتویں روزملازمین کی بڑی تعداد نے ڈپٹی کمشنر دفتر سے بائی پاس تک ریلی نکالی جس کے آگے بینڈ باجے والے اپنی سریلی دھنیں بکھیرتے رہے،اساتذہ نے پلے کارڈ اٹھائے نعرے بازی کرتے رہے۔اساتذہ کی ہڑتال اور احتجاج کے باعث متعدد شہروں کے سرکاری سکولوں میں تعلیم کا سلسلہ مسلسل 12 روز بند رہاجبکہ معاملات طے پانے کے بعد اساتذہ نے مضافاتی علاقوں کی مساجد میں اعلانات کروائے کہ زیر تعلیم طلباء و طالبات سکولوں میں حصول ِ تعلیم کے لئے آئیں، محکمہ تعلیم کے اساتذہ نے ہڑتال ختم کر دی ہے، تاہم کل سے تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ سے شروع ہوجائیں گی۔