ملک میں عالمی برانڈز کی جعلی ادویات کی تیاری اور فروخت کا انکشاف ہونے کے بعد، دو جعلی ادویات کے بیچز کی سیل اور استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں ایک بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، جعلی ادویات عالمی برانڈز کے ناموں سے مختلف شہروں میں سپلائی کی گئی تھیں۔ پنجاب ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ نے ان ادویات کے خلاف کارروائی کی، جن میں اینستھیزیا اور اعضا کے سکڑنے کے علاج کی جعلی ادویات شامل تھیں۔ ان جعلی ادویات کے پیکٹس پر فرانس اور جرمنی کے پتے درج تھے، تاہم ڈرگ ٹیسٹنگ لیب پنجاب نے ان ادویات کو جعلی قرار دیا۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے دو جعلی بیچز کی سیل اور استعمال پر پابندی لگاتے ہوئے پنجاب حکومت کی درخواست پر ریکال الرٹ جاری کر دیا۔ ان میں کیٹامائن انجکشن 500 ایم جی کا بیچ 20158 اور اوکریوس انجکشن 300 ایم جی کا جعلی بیچ H0041B27 شامل ہیں۔
اوکریوس سولوشن کے جعلی بیچ کی سپلائی کی اطلاع روشے پاکستان نے دی تھی، اور روشے گلوبل نے اس کی تحقیقات کیں۔ ان تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ 2020 میں ترکی کو سپلائی ہونے والے اوکریوس کا اوریجنل بیچ تھا، جبکہ پاکستان میں دستیاب اوکریوس سولوشن جعلی تھا۔ اوکریوس سولوشن انسانی اعضا کے سکڑنے کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے، اور اس کا جعلی استعمال جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈریپ نے ہدایت کی ہے کہ پنجاب حکومت جعلی ادویات کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کرے، اور ریگولیٹری فیلڈ فورس کو مارکیٹ میں سرویلنس یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے تاکہ جعلی ادویات کا خاتمہ کیا جا سکے۔
The post جعلی ادویات کی فروخت کا انکشاف ، ڈریپ کی جانب سے الرٹ جاری appeared first on ABN News.