0

ہمیں اس طبقے سے ہمدردری ہے جس پر بجلی بلوں کا بہت بوجھ پڑا ہے: نگراں وزیراعظم

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے بلوں کے معاملے پر ہونے والی ہڑتال سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہیں کہا کہ بجلی ایسا مسئلہ نہیں جس پر پہیہ جام ہڑتال ہو۔ انہوں نے کہا کہ دکانیں جلد بند کرنے کا فیصلہ صوبوں کو اعتماد میں لے کر کریں گے جس کا…

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے ہکا کہ ہمیں اس طبقے سے ہمدردری ہے جس پر بجلی بلوں کا بہت بوجھ پڑا ہے مگر ہم عجلت میں کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جسے واپس لینا پڑے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بجلی بحران اور بلوں کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی ٹیم طویل اور قلیل مدتی حل تجویز کرے گی جس کی روشنی میں اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دکانیں جلد بند کرنے کا فیصلہ صوبوں کو اعتماد میں لے کر کریں گے جس کا نفاذ جلد نظر آئے گا۔

دوسری جانب نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے، جنہیں میڈیا میں سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹ کی صورت میں پیش کیا گیا۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وزیراعظم سے سوال کیا گیا کہ ’کیا بجلی کے بلوں کا معاملہ ایسا ہے جس سے ملک میں کوئی بھونچال آ گیا ہو یا انارکی پھیل گئی ہو‘۔ جس پر وزیراعظم نے سوال کے جواب میں کہا کہ ’ایسا نہیں کہ ملک کے اندر انارکی کی صورتحال ہے لیکن وزیراعظم نے یہ ہرگز نہیں کہا کہ بجلی کے بلوں کا مسئلہ غیر ضروری (نان ایشو) ہے، وزیراعظم نے یہ بھی نہیں کہا کہ بجلی کے بلوں کے مسئلہ سے لوگ پریشان نہیں۔

نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے یہ بتایا کہ یہ مسئلہ پیدا کیسے ہوا اور اب وہ اس کے حل کی طرف جا رہے ہیں،جن لوگوں پر ذمہ داری آتی ہے وہ بھی الیکشن کے ماحول کی وجہ سے اس مسئلے کو استعمال کر کے بیان بازی کررہے ہیں، وزیراعظم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ لوگوں کی تکالیف ناجائز ہیں، کچھ ذمہ دار صحافیوں نے بھی تصدیق کی کہ وزیراعظم نے ایسا ہر گز نہیں کہا کہ یہ مسئلہ سنجیدہ نہیں۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ عالمی اداروں کے ساتھ ہماری کمٹمنٹ ہے، ہم عالمی اداروں سے کئے گئے وعدوں کو متاثر کئے بغیر لوگوں کی مشکلات کا کوئی حل نکالیں گے لیکن میڈیا میں رپورٹ ہوا کہ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے بلوں کا معاملہ سنجیدہ معاملہ نہیں، وزیراعظم کو پراجیکٹ کیا گیا کہ انہیں لوگوں کی مشکلات کا احساس نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں