0

چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پرامریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں لوگوں کو ہر طرح کے مختلف طریقوں سے ہمارے جوابات کی وضاحت کرنے دوں گا۔

واشنگٹن میں پریس کانفرنس برفنگ کے دوران ترجمان سے سوال کیا گیا کہ اگر چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے تو یہ روسی اپوزیشن رہنما الیگزینڈر ناوالنی کے معاملے سے کیسے مختلف ہے۔

صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پاکستان کا داخلی معاملہ ہے جب کہ ناوالنی کے معاملے پر روس انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی جمہوری اصولوں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے احترام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں لوگوں کو ہر طرح کے مختلف طریقوں سے ہمارے جوابات کی وضاحت کرنے دوں گا، میں سمجھتا ہوں کہ چئیرمین پی ٹی آئی  کی اس گرفتاری اور اس کی پچھلی گرفتاریوں پر ہمارا ردعمل ہمیشہ پاکستان کا داخلی معاملہ قرار دینے میں مستقل رہا ہے۔

 

 

میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ بعض اوقات ایسے معاملے سامنے آتے ہیں جو واضح طور پر بے بنیاد ہوتے ہیں اور امریکہ کا ماننا ہے کہ اسے اس معاملے پر کچھ کہنا چاہیے تاہم ہم نے یہاں یہ عزم نہیں کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں 3 سال قید اور 5 سال نااہلی کی سزا سنائے جانے کے بعد زمان پارک لاہور سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں