0

وزیراعظم شہباز شریف کی سوئس کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

وزیراعظم شہباز شریف کی سوئس کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت
وزیراعظم شہباز شریف نے سوئس کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو جمہوریت کے بنیادی اصولوں اور قانون کی حکمرانی پر مشترکہ یقین کی بنیاد پر مبنی ہیں۔

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار نتھیاگلی میں سوئس کنفیڈریشن کے وزیرخارجہ اور وفاقی قونصلر اگنازیوکاسس سے ملاقات کے دوران کیا جو وزیراعظم محمدشہباز شریف کی دعوت پر 7سے 9 جولائی تک تین اراکین پارلیمان کے ہمراہ پاکستان کا دوطرفہ دورہ کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے پاکستان کے پہلے دورے پر وزیر خارجہ اگنازیوکاسس اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو جمہوریت کے بنیادی اصولوں اور قانون کی حکمرانی پر مشترکہ یقین پر مبنی ہیں۔

فریقین نے دوطرفہ تعلقات خاص طور پر ماحولیاتی وموسمیاتی تبدیلیوں، تجارت،سرمایہ کاری، ترقیاتی تعاون، اعلی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے اپنے عزم کااعادہ کیا۔وزیراعظم نے گزشتہ سال آنیوالے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں پاکستان کو امداد فراہم کرنے پر سوئس حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے سوئٹزرلینڈ کے کاروباری اداروں کے امور ومسائل کے حل اور کام کی اخلاقیات کے طریقہ ہائے کار کو بھی سراہا اور مزید سوئس کمپنیوں کو پاکستان میں خاص طور پر قابل تجدید توانائی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔

فریقین نے دونوں حکومتوں اوردونوں ممالک کے تاجروں وسرمایہ کاروں کے چینلز کا استعمال کرتے ہوئے ماحولیاتی سیاحت اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی سمیت مجموعی سیاحت کے فروغ میں باہمی تعاون سے بھی اتفاق کیا اورفیصلہ کیا کہ تعاون کے طریقہ ہائے کار کو مزید آگے بڑھانے کے لیے جلد ہی ایک اجلاس طلب کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

وزیراعظم نے پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان آفات سے نمٹنے کے انتظام وانصرام کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کا بھی مشاہدہ کیا۔ مفاہمت کی یادداشت قدرتی آفات کے خطرات کوکم کرنے خاص طورپر آفات سے نمٹنے کی تیاری، ردعمل اور بحالی کے ضمن میں ،میں دوطرفہ تعاون کااحاطہ کررہی ہے جس کا مقصد لوگوں اور معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کرنا ہے۔

وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلیاں سینیڑشیری رحمان نے اس موقع پر پاکستان میں موسمیاتی خطرات ومسائل کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی اوربتایا کہ ان خطرات وآفات سے نمٹنے کے اخراجات بہت زیادہ ہیں لیکن پاکستان اپنی استعداد کے مطابق اقدامات کررہاہے۔

وفاقی وزیر نے لیونگ انڈس انیشئٹو اور ڈیلٹا بلیو کاربن پروجیکٹ سمیت پاکستان کے پرچم بردار پروگرام کے بارے میں بھی وفد کوآگاہ کیا جس کے تحت 350000 ہیکٹر کے رقبہ پر آبگاہوں میں مینگروز کے جنگلات کی افزائش ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان 2025 تک پانی کی شدید قلت کا شکار ہوجائے گا: شیری رحمان

وفاقی وزیرنے بتایا کہ اس اقدام سے نہ صرف 147 ملین میٹرک ٹن ضرررساں کاربن کی کمی ہوگی بلکہ250 ملین ڈالر کی آمدنی ہوگی۔فریقین نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ،پیشگی آگاہی اور کاربن مارکیٹ میں تعاون سے بھی اتفاق کیا۔پاکستان اورسوئٹزرلینڈ عالمی فورمز پر خوشگوار تعلقات رکھتے ہیں جس کا مشترکہ مقصد عالمی امن اور خوشحالی میں حصہ اپنا کرداراداکرنا ہے۔

واضح رہے گزشتہ 17 سالوں میں سوئٹزرلینڈ کے کسی وزیر خارجہ کا پاکستان کا یہ پہل دوطرفہ دورہ ہے۔ سوئس کنفیڈریشن کے وزیرخارجہ اوروفاقی قونصلراگنازیوکاسس کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان م دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں