0

جہلم نئے سال کے آغاز پر بھی سبزیوں،پھلوں کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں

جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیال عابد)جہلم شہر و گردونواح میں نئے سال کے آغاز پر بھی سبزیوں،پھلوں کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں،پرائس کنٹرول مجسٹریٹس خاموش تماشائی،شہری دکانداروں کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور، غریب سفید پوش طبقہ کا نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق شہرو گردونواح سمیت ضلع بھر کی چاروں تحصیلوں میں گرانفروشی اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے مصنوعی مہنگائی کا سلسلہ بدستورجاری ہے جس کیوجہ سے اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ سبزیوں اور پھلوں کے نرخوں میں خوفناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔افسوسناک امریہ ہے کہ ضلع بھر میں ٹماٹر97 روپے کی بجائے 120 روپے، آلو کچا50 روپے کی بجائے 70 روپے، پیاز175 روپے کی بجائے 200 روپے، کریلا190 روپے کی بجائے 220 روپے، بند گوبھی 100 روپے کی بجائے 130 روپے، شملہ مرچ 160 کی بجائے 180 روپے، لہسن چائنہ 550 کی بجائے 590 روپے، ادرک تھائی 400 کی بجائے 430 روپے،سبز مرچ دیسی 115 کی بجائے 140 روپے، مٹر180 کی بجائے 210 روپے، پالک 45 روپے کی بجائے 60 روپے، شلجم 50 روپے کی بجائے 70 روپے فی کلو کے حساب سے جبکہ پھلوں میں مسمی 110 کی بجائے 150 روپے، سیب کالا کولو 270 کی بجائے 300 روپے، کیلا 132 روپے فی درجن کی بجائے 150 روپے درجن، فروٹر 115 کی بجائے 150 روپے، انار قندھاری 330 کی بجائے 400 روپے، شکر قندی 75 روپے کی بجائے 100 روپے،امرود 125 کی بجائے 150 روپے فی کلو کے حساب سے دکانوں پر فروخت ہوتے رہے، غریب شہری شدید مہنگائی میں ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاء خرید نے سے عاجز آچکے ہیں۔ٹماٹر،پیاز،لہسن،آلوکی بے لگام قیمتوں نے شہریوں کا جینا محال کرکے رکھ دیا ہے۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈوائزر صوبائی محتسب پنجاب،کمشنر راولپنڈی سے گرانفروشوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے کا مطالبہ کیاہے تاکہ ضلع بھر میں نافذ جنگل کے قانون کا خاتمہ ممکن ہو سکے اور شہریوں کو ارزاں نرخوں پر اشیاء خوردنوش میسر آسکیں۔