0

نہتے فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کیلئے اسلام آباد میں غزہ مارچ

نہتے فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کیلئے اسلام آباد میں غزہ مارچ
جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں ایمبیسی روڑ پر فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے غزہ مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

نوجوان، بزرگ، بچے اور خواتین کی بہت بڑی تعداد غزہ میں ہونے والے اسرائیلی مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی۔اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے تاریخی مارچ میں حماس کے رہنما اسماعیل حانیہ نے بھی ٹیلی فونک خطاب کیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ مارچ امریکا کے لیے پیغام ہے کہ اسرائیلی سفاکیت کا ساتھ نہ دے۔ فلسطین میں معصوموں کا قتل عام بند، جنگ زدہ علاقہ میں امدادی سامان پہنچایا جائے، عالمی برادری فوری سیز فائر کرائے۔ اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی زمینوں پر قابض ہے، صیہونی ریاست نے جنرل اسمبلی کی جنگ بندی کی قراردار کی بھی پروا نہیں کی۔

سراج الحق نے کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی کی بجائے واشنگٹن کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ امریکا سے خائف ہوکر غزہ مارچ کے منتظمین پر تشدد کیا گیا، ان کی گرفتاریاں ہوئیں، حکمرانوں پر واضح کردوں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی نہیں رکے گی، جماعت اسلامی لاہور میں فلسطین ملین مارچ کا انعقاد کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک فلسطین پرفیصلہ کریں، خوفزدہ رہے تو امت آپ کو معاف نہیں کرے گی، تاریخ میں آپ کا احتساب ہوگا، آج اگر عملی اقدام نہ اٹھائے گئے تو میر جعفر میر صادق تصور کیے جاؤ گے۔

سراج الحق نے کہا کہ انسانوں کا سمندر امریکا کے لیے ایک پیغام ہے۔ امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے تو ہم غزہ کے مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ ہم نے امریکی سفارتخانہ کے سامنے غزہ مارچ کا اعلان کیا تو حکمران خوفزدہ ہو گئے، اسے روکنے کے لیے ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا۔

حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں آپ کس کو خوش کرنا چاہتے ہیں؟ جب اسلام آباد میں کارکنوں پر لاٹھیاں برسائی جارہی تھیں تو ترکیہ میں طیب اردوغان لاکھوں لوگوں سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ناممکن ہے کہ آپ کی لاٹھیوں کی وجہ سے ہم پیچھے ہٹ جائیں گے، 19 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ ہوگا، اہل فلسطین کے حق میں تحریک کو جاری رکھیں گے۔

امیر جماعت نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو ان کا دینی فریضہ تھا۔ کاش اسلامی افواج کے سربراہان قاہرہ میں اجلاس طلب کرتے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر طبقہ فکرحتی کہ اداکار غزہ سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں مگر ہمارے حکمران خاموش ہیں، غزہ پر بدستور بمباری جاری ہے،مسلمان حکمرانوں نے امریکا کی طرف دیکھنا شروع کردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں